ألمبرہ تنظیم شیرور کے زیر اہتمام منتخب قرآنی سورتوں کے مسابقہ حفظ کی تاریخی و دستاویزی رپورٹ

0
1664

رپورٹر : مولانا محمد زبیر ندوی شیروری 

مؤرخہ 16/اکـتـوبـر 2020 ء بروز جمعہ بمقام مسجدِ بلال جمعہ مسجد جماعت المسلمین غوثیہ محلہ شیرور ، ألمبرہ تعلیمی و رفاہی تنظیم کے زیر اہتمام قرآنی منتخب سورتوں کے حفظ کے مسابقہ کی پہلی نشست بعد نماز عصر متصلاً ، جماعت ہذا کے نائب صدر محترم جناب حسین صاحب ہونگے ، غوثیہ محلہ شیرور کی زیر صدارت منعقد ہوئی .

اس نشست کا آغاز ألمبرہ کے رکن محترم جناب مولانا حافظ وسیم صاحب ندوی شیروری کی مسرور کن تلاوت کلام پاک سے ہوا .

اس نشست میں 23/سال سے زائد عمر والے تیسرے گروپ کے مساہمین کے مابین مسابقہ ہوا ، جن میں نوجوانان شیرور اور عمر رسیدہ لوگ بھی شامل تھے . الحمد للہ تمام مساہمین نے کلام اللہ کی تلاوت سے اپنی سچی الفت و محبت کے نتیجہ میں مسابقہ میں اپنی دلچسپی کا مظاہرہ کیا .

اس نشست کے مسابقہ کے لئے بطور حَکم ، محترم جناب مولانا حافظ جاوید صاحب ندوی ابن اسحاق صاحب رحمان شیرور ، سابق استاذ مدرسہ مفتاح العلوم و سابق امام و خطیب جماعت المسلمین جمعہ مسجد عبد اللہ طلائی شیرور . محترم جناب حافظ الطاف صاحب جامعی ، سابق استاذ مدرسہ فیض الاسلام کیسر کوڈی شیرور اور امام و خطیب جامع مسجد فیض جماعت المسلمین کیسرکوڈی شیرور اور محترم جناب مولانا بہاؤ الدین صاحب ندوی ، مہتمم مدرسہ رونق الاسلام و موجودہ صدر ألمبرہ تنظیم شیرور اور امام و خطیب جامع مسجد فاطمہ محمد سعید جماعت المسلمین کیسرکوڈی شیرور مدعو کئے گئے تھے .

اخیر میں حکم صاحبان نے مختصرا اپنے تأثرات بھی پیش کئے .

محترم جناب مولانا حافظ الطاف صاحب جامعی نے سبھی مساہمین کی ہمت افزائی فرمائی. اور سابقہ اہلیان شیرور کی تلاوت کلام پاک کی روایات کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اہلیان شیرور میں آج سے چالیس سال قبل تقریبا ہر گھر میں بعد نماز فجر اور بعد نماز مغرب قرآنی تعلیم کا خاص اہمتام ہوا کرتا تھا ، لہذا بچوں میں قرآنی تعلیمات کا کافی رجحان پایا جاتا تھا لیکن اس وقت اس رجحان میں کافی گراوٹ آچکی ہے . پہلے ماں کی گود ہی بچوں کا پہلا مدرسہ ہوا کرتی تھی ان میں تعلیم کم ضرور تھی مگر دین کی چھوٹی چھوٹی باتوں کی اہمیت اور ان پر عمل کا کافی اہتمام پایا جاتا تھا اور آج خال خال ہی ایسے گھرانے دیکھے جاتے ہیں جس کی ایک بنیادی وجہ موجودہ دور کے موبائل کا فتنہ ہے جس نے جدید نسل کو اصل مقصد سے ہٹا دیا ہے ، لہذا اس میں نہ تلاوت کا اہتمام ہے اور نہ ہی نمازوں کا ، اس لئے زندگی کے اصل مقصد کی طرف ہمارے نونہالان کو راغب کرانے کی اشد ضرورت ہے .

محترم جناب مولانا حافظ جاوید صاحب ندوی نے اپنے تأثرات میں سبھی نوجوان اور عمر رسیدہ مساہمین کی خدمت میں مبارکباد پیش کرتے ہوئے تمام حاضرین کو بھی قرآن سے ربط قائم کرنے اور اس کو صحیح تلفظ کے ساتھ پڑھنے پر زور دیا . نیز ألمبرہ تنظیم شیرور کی اِس کوشش کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ یہ اپنی ایک انفرادی نوعیت کا شیرور میں پہلا مسابقہ ہے ، لہذا آئندہ بھی اس تسلسل کو باقی رکھنا چاہئے اور عوام الناس کو قرآن سے مربوط کرنے کی کوشش کرنی چاہئے . اس کے بعد دعائیہ کلمات پر اپنی بات ختم فرمائی .

محترم جناب مولانا بہاؤ الدین صاحب ندوی نے اپنے بہترین خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سب سے تمام پہلے نوجوان مساہمین کی ہمت افزائی فرماتے ہوئے ان سبھوں کی عمدہ کوششوں کو سراہا اور ایک بہترین مسابقہ پیش کرنے پر انھیں مبارکباد پیش کی اور تجوید پر زور دیتے ہوئے قرآن کی اہمیت کو اجاگر کیا.اور اچھی آواز کے ساتھ ساتھ تجوید کے ساتھ پڑھنے کی ترغیب دی اور اس مسابقہ کے لئے کی جانے والی کوششوں کے تسلسل کو آئندہ زندگی میں بھی جاری رکھنے پر زور دیا اور اخیر میں اُن بزرگ مساہمین کو بھی خصوصی داد تحسین پیش کی جن کی عمر پچاس سال سے متجاوز تھی اور اس بات کی بھی وضاحت فرمائی کہ حصول علم کے لئے عمر کی کوئی قید نہیں ہوتی بلکہ تا حیات اس کے حصول کا دروازہ کھلا رہتا ہے . اس کے بعد دعائیہ کلمات پر اپنی بات ختم کی .

اخیر میں آئے ہوئے جمیع احباب کی خدمت میں صدق دل سے کلمات تشکر پیش کئے گئے بالخصوص ذمہ داران جماعت المسلمین مسجد بلال کی خدمت میں کہ انھوں نے پروگرام کے انعقاد کی اجازت مرحمت فرمائی .ا س طرح اس مسابقہ کا پہلا مرحلہ اپنی کامیابی کے ساتھ اختتام کو پہونچا . ولله الحمد والشكر على ذالك .

دعا ہے کہ رب ذوالجلال اس مسابقہ کے فیض کو عام فرمائے اور ذمہ داران کی تمام مساعی جمیلہ کو شرف قبولیت بخشے . آمین .

اس کے بعد مذکورہ مسابقہ کی دوسری نشست مؤرخہ 17/اکـتـوبـر 2020 ء بروز سنیچر ، بہ اعتبار عمر دو الگ الگ گروپوں کے مساہمین کے مابین دو الگ الگ نشستوں میں بیک وقت بعد نماز عصر متصلاً منعقد ہوئی .

ایک نشست جمعہ مسجد عبداللہ طلائی جماعت المسلمین شیرور میں ، جماعت ہذا کے صدر محترم جناب ابوبکر صاحب بڑجی شیروری کی صدارت اور ألمبرہ کے رکن محترم جناب مولانا حافظ فضل اللہ صاحب ندوی نیجی کی نظامت میں منعقد ہوئی .

اس نشست کا آغاز المبرہ تنظیم کے رکن جناب اسرار صاحب کی تلاوت کلام پاک سے ہوا . اس نشست میں تیرہ سال یا اس سے کم عمر کے مساہمین کے مابین مسابقہ ہوا جس میں ماشاءاللہ طلباء نے بہت عمدہ مظاہرہ پیش کیا .

اس نشست میں بطور حَکم المبرہ تنظیم شیرور کے تین ارکان ، محترم جناب حافظ ومفتی مولانا محمد وسیم صاحب ندوی مذوکار آرمے شیرور ، محترم جناب مولانا حافظ جعفر صاحب ندوی شیروری اور محترم جناب مولانا حافظ طہور صاحب ندوی منیگار مدعو کئے گئے تھے .

اسی طرح ایک اور نشست مدرسہ مفتاح العلوم شیرور کے بالائی حصہ میں ، محترم جناب الجی اسحاق صاحب سکریٹری مدرسہ مفتاح العلوم شیرور کی صدارت اور ألمبرہ کے رکن محترم جناب مولانا موسیٰ صاحب ندوی ، امام و خطیب مسجد فیض کیسرکوڈی شیرور کی نظامت میں منعقد ہوئی .

اس نشست کا آغاز شہور شیروری مولانا محمد علی بھومبا کی تلاوت کلام پاک سے ہوا . اس نشست میں چودہ تا تیئیس سالہ عمر کے مساہمین کے مابین مسابقہ ہوا ، الحمد للہ اکثر مساہمین نے بہت عمدہ مظاہرہ پیش کیا .

واضح رہے کہ اس مسابقہ میں صرف شیرور کے عصری اسکولوں سے فارغ اور ان میں زیر تعلیم طلباء ہی شریک تھے .

اس نشست میں بطور حکم ألمبرہ تنظیم شیرور کے تین ارکان ، محترم جناب حافظ وسیم صاحب ندوی شیروری ، محترم جناب حافظ محمد علی صاحب شیروری اور محترم جناب مفتی و حافظ تفسیر صاحب ندوی شیروری نائب سکریٹری ألمبرہ شیرور تشریف فرما تھے .

اخیر میں حکم صاحبان نے مختصرا اپنے تأثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ الحمدللہ عصری اسکولوں کے طلباء نے کافی تعداد میں حصہ لے کر اپنا دلچسپ مسابقہ پیش کیا ، تقریباً شیرور کے ہر محلہ سے طلباء نے شرکت کی اور الحمدللہ اس پورے مسابقہ میں جملہ ایک سو سے زائد مساہمین نے حصہ لیا . اللہ انھیں ان کی محنتوں کا بہترین صلہ عطا فرمائے . آمین .

اس مسابقہ میں ماشاء اللہ طلباء نے چالیس دنوں کے قلیل عرصہ کے باوجود بھی اپنے کھیل اور قیمتی اوقات کو قربان کر کے مسابقہ میں بہتر سے بہتر کارکردگی پیش کرنے کی بھرپور کوششیں کی ہیں اور لاک ڈاؤن کے باوجود بھی اس مسابقہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے اور قرآن سے اپنی وابستگی اور بے لوث الفت و محبت کا اظہار کرتے ہوئے اسی بہانہ اپنی تجوید کی اصلاح اور قرآن کو اچھے لہجہ میں پڑھنے اور سیکھنے کی کوششیں کیں ہیں . امید کہ انشاء اللہ یہی کوششیں ان کی حیات مبارکہ کی تعمیر اور تزئین قلب اور اہل خانہ کے لئے خیر کا سبب بنیں گی .

اسی طرح تأثرات پیش کرنے والے حضرات نے سب سے پہلے تمام مساہمین کی ہمت افزاہی کرتے ہوئے انھیں مبارکباد پیش کی اور کہا کہ بچوں کا اسٹیج پر آکر پڑھنا اور اپنی ہمت دکھانا ہی کمال کی بات ہوتی ہے جس پر ہمیں خوش ہونا چاہئے پھر مزید انھیں نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ مساہمین میں سے اکثروں نے بہت عمدہ قرآن سنایا ہے . مگر تجوید اور قرآن کو صحیح اور عمدہ آواز میں پڑھنے کی اشد ضرورت ہے . قرآن کا یاد کرنا ثواب سے خالی نہیں لیکن اس کا حق ادا کرنے کے لئے لحن جلی و خفی سے بچنا اور صاف صاف پڑھنے کی کوشش کرنا بھی ضروری ہے اسی طرح اپنے محلہ میں جہاں جہاں شبینہ مکاتب قائم ہیں انھیں لازم پکڑے رہنے کی اشد ضرورت ہے . اور جس قدر محنت اس مسابقہ کے لئے کی گئی ہے وہ صرف اسی حد تک نہ ہو بلکہ اس مسابقہ کے بعد بھی تا حیات اسے اپنے لئے لازم قرار دیں . اسی طرح یہ بات بھی ان کے سامنے پیش کی گئی کہ انھوں نے اپنی محنتوں اور کاوشوں سے اپنے والدین کے سرور کو ایک نئی تازگی بخشی ہے .

اور حاضرین مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس مسابقہ سے یہ چاہا جارہا ہے کہ عوام الناس اور نونہالوں کو قرآن سے مربوط رکھا جائے اور اس سے ان کے تعلق اور شغف کو بڑھایا جائے تاکہ وہ حقیقی فلاح پا سکیں .

اسی طرح المبرہ کی خدمات کو اجاگر کرتے ہوئے کہا گیا کہ ألمبرہ کے ارکان جس میں شیرور کے بے شمار علماء و حفاظ کرام شامل ہیں اپنے قیمتی اوقات کو فارغ کرکے قوم و ملت کی خدمت کے لئے کوشاں ہیں . اللہ آن کی خدمات کو شرف قبولیت بخشے . آمین .

واضح رہے کہ ألمبرہ تنظیم کے ارکان اپنی دینی و تدریسی خدمات کے ساتھ ساتھ اپنے فارغ اوقات میں اس کی دیگر ذمہ داریوں کو بھی نبھاتے ہیں . اس کے کچھ ارکان بیرون ممالک میں ہیں تو کچھ ہندوستان کے مختلف علاقوں میں جیسے کیرلا ، وجے واڑہ ، بینگلور ، مینگلور ، بھٹکل وغیرہ میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں اور اس کے لئے اپنا بدنی و مالی تعاون پیش کرتے رہتے ہیں . اسی طرح مخیر حضرات بھی اللہ کے فضل و کرم سے وقتاً فوقتاً اپنا تعاون پیش کرتے رہتے ہیں جس سے یہ ترقی کی راہ پر گامزن اور اپنی جانب منزل رواں دواں ہے . اللہ اس جمعیت کو نظر بد سے بچائے اور دن دوگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے آمین .

اخیر میں آئے ہوئے جمیع احباب کی خدمت میں صدق دل سے کلمات تشکر پیش کئے گئے بالخصوص ذمہ داران جماعت عبد اللہ طلائی و مدرسہ مفتاح العلوم کا خصوصی شکریہ ادا کیا گیا کہ انھوں نے اس کے انعقاد کے لئے اجازت مرحمت فرمائی .

اس طرح اس مسابقہ کا دوسرا مرحلہ اپنے اختتام کو پہونچا . اور الحمدللہ مجموعی اعتبار سے یہ نشست کامیاب رہی.

اس کے بعد تیسری نشست مؤرخہ 18/اکتوبر 2020 ء بروز اتوار بمقام جامع مسجد فاطمہ محمد سعید کیسر کوڈی شیرور ، بعد نماز عصر متصلاً منعقد ہوئی .

اس پروگرام کو بیک وقت دو نشستوں میں منقسم کیا گیا تھا . پہلی نشست کا انعقاد مسجد ہذا میں ، ألمبرہ کے صدر مولانا بہاؤ الدین صاحب ندوی کی زیر صدارت اور ألمبرہ کے رکن محترم جناب مولانا موسیٰ صاحب ندوی امام و خطیب مسجد فیض کی نظامت میں ہوا .

اس نشست کا آغاز ألمبرہ کے رکن محترم جناب حافظ ارشاد صاحب ملا امام جامع مسجد فاطمہ محمد سعید کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا .

اس مسابقہ میں تیرہ سال یا؛ اس سے کم عمر کے مساہمین کے مابین مسابقہ ہوا ، ماشاء اللہ اکثر مساہمین نے اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا . واضح رہے کہ اس مسابقہ میں صرف عصری اسکولوں اور شیرور ہی کے طلباء شریک تھے .

اس نشست میں بطور حکم ألمبرہ تنظیم شیرور کے تین ارکان محترم جناب مولانا مفتی و حافظ محمد وسیم صاحب ندوی مذوکار آرمے شیرور . محترم جناب حافظ مولوی جعفر صاحب ندوی شیرور اور محترم جناب مولانا حافظ طہور صاحب ندوی منیگار مدعو کئے گئے تھے تھے .

اسی طرح دوسری نشست بھی جامع مسجد فاطمہ محمد سعید کے بالائی حصہ میں ، ألمبرہ کے رکن محترم جناب مولانا افضل صاحب ندوی شیروری ، استاد نالج اسکول بھٹکل کی نظامت میں منعقد ہوئی .

اس نشست کا آغاز ألمبرہ کے رکن مولانا حافظ فضل اللہ صاحب ندوی کی تلاوت کلام سے ہوا .

اس نشست میں بطور حکم المبرہ کے تین ارکان محترم جناب حافظ وسیم صاحب ندوی شیروری ، محترم جناب حافظ محمد علی صاحب شیروری اور ألمبرہ کے نائب سکریٹری محترم جناب مفتی و حافظ تفسیر صاحب ندوی شیروری مدعو کئے گئے تھے .

اس مسابقہ میں چودہ تا بائیس سالہ مساہمین کے مابین مسابقہ ہوا. ماشاء اللہ اکثر مساہمین نے اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا .

واضح رہے کہ اس مسابقہ میں صرف شیرور کے عصری اسکولوں کے ہی طلباء شریک تھے .

اخیر میں حکم صاحبان نے مختصرا اپنے تأثرات پیش کرتے ہوئے سب سے پہلے تمام مساہمین کی ہمت افزاہی کی اور انھیں مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ماشاء اللہ دونوں گروپوں میں عصری اسکولوں کے طلباء نے شیرور کے مختلف محلوں سے کافی تعداد میں شرکت کرتے ہوئے اپنا دلچسپ مسابقہ پیش کیا ہے لہذا اب تجوید کے ساتھ ساتھ صاف اور عمدہ آواز سے تلاوت کرنے اور چھوٹی موٹی غلطیوں سے اپنے آپ کو بچانے ، اسی طرح یومیہ کسی حافظ قرآن سے پڑھ کر رفتہ رفتہ حفظ کرنے ، شبینہ و صباحی مکاتب سے صحیح استفادہ کرنے اور نمازوں کی پابندی کرنے کی اشد ضرورت ہے .

اس مسابقہ کا مقصد عوام الناس اور نونہالوں کو قرآن سے مربوط رکھتے ہوئے اس سے شغف اور تعلق قائم کرنا ہے تاکہ ہم میں دینی بیداری پیدا ہو اور معاشرہ کی صحیح تعمیر و تشکیل ہو .

اخیر میں آئے ہوئے جمیع احباب کی خدمت میں صدق دل سے کلمات تشکر پیش کئے گئے بالخصوص ذمہ داران جماعت فاطمہ محمد سعید کا کہ انھوں نے پروگرام کے انعقاد کے لئے اجازت مرحمت فرمائی.

اسی طرح یہ تیسری نشست بھی الحمد للہ کامیابی کے بساتھ اختتام پذیر ہوئی .

دعا ہے کہ رب ذوالجلال اس مسابقہ کو تنظیم کے اغراض و مقاصد کی تکمیل کا ذریعہ بنائے اور اس کا فیض دور دور تک پہونچائے . آمین .

اظہارخیال کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here