مدرسہ مفتاح العلوم شیرور میں وداعی تقریب کا انعقاد اور علماء کرام کے اہم خطابات

    0
    879

    رپورٹر:مولانا محمد زبیر ندوی شیروری مدرّس مدرسہ مفتاح العلوم شیرور

    مورخہ 8/رجب المرجب 1443 ھ مطابق 10/فروری 2022 ء بروز جمعرات ٹھیک صبح سوا نو ( 9:15am ) بجے مدرسہ مفتاح العلوم شیرور کے صحن میں ہر سال کی طرح امسال بھی فارغ التحصیل و تکمیل حفظ قرآن کا شرف حاصل کرنے والی طالبات کے اعزاز میں ، طالبات عالیہ ثالثہ للبنات کی جانب سے ایک اہم نشست کا انعقاد کیا گیا جس میں سولہ (16) طالبات نے مدرسہ ہذا میں تعلیمی ادوار کے بیتے لمحات کو خوشی و غم کے ملے جلے جذبات میں پیش کیا ان میں ایک طالبہ ایسی بھی تھی جو ایم کوم (M.Com) کی ڈگری کے حصول کے بعد انجمن حامئ مسلمین بھٹکل کے ایک اسکول میں اپنی تدریسی خدمات انجام دے رہی تھی لیکن اسے قرآن کی یومیہ تلاوت کے شغف نے اپنی تدریسی خدمات کو ترک کرنے پر مجبور کیا تو اس نے اپنا داخلہ مدرسہ ہذا میں لے کر چند ہی سالوں میں حفظ قرآن کی تکمیل کی ، موصوفہ نے بھی اپنے احساسات و خیالات کو دکھ بھرے الفاظ میں پیش کیا ، اسی طرح فارغات نے اپنے تاثرات کو آنسوؤں سے تر آنکھوں اور خوشی وغمی کے ملے جلے احساسات وجذبات کے ساتھ پیش کیا نیز رب کریم کے بعد اپنے محسنین و محسنات کا دل کی اتاہ گہرائیوں سے شکریہ بھی ادا کیا ، ان فارغ التحصیل طالبات کے تاثرات و تعلیمی ادوار کے حالات کو سن کر سامعات بہت زیادہ متاثر ہوئیں ، مہمان خصوصی محترم جناب مولانا بہاوالدین صاحب ندوی ، مہتمم مدرسہ رونق الاسلام کیسر کوڈی شیرور کے ہاتھوں ایک طالبہ کا ختم قرآن عمل میں آیا اور بھری مجلس میں مولانا موصوف نے محفل کی مناسبت سے طالبات کو جامع خطاب سے نوازا . نیز مہتمم مدرسہ ہذا محترم جناب مولانا شمس الدین صاحب جامعی نے اپنے مفید کلمات سے فارغات کو اعلیٰ نصائح کے ساتھ ساتھ انھیں اپنے منصب کی ذمہ داریوں کو صحیح معنوں میں نبھانے کی ترغیب دی ، اسی طرح محترم جناب مولانا مفتی محمد ثاقب صاحب ندوی ، استاد مدرسہ ہذا نیز محترم جناب مولانا زبیر صاحب ندوی استاد مدرسہ ہذا نے فارغ ہونے والی طالبات کو اہم خطاب سے نوازتے ہوئے موجودہ حالات کے تناظر میں عالمات کی ذمہ داریوں کا احساس دلایا . اسی طرح اساتذۂ کرام کا پیغام بھی یہی رہا کہ ایک عالمہ کو اپنے مقام کا احساس ہمہ وقت ہونا چاہیے اور معاشرہ کے لیے اس طور پر ضرب المثل بننا چاہیے کہ دنیا آپ سے متاثر ہو نہ کہ آپ دنیا سے .

    اخیر میں جمیع اساتذہ نے سبھوں کو مبارکباد پیش کی ، الحمد للہ اس وداعی تقریب میں عام فہم اور سابقہ روایات کے مطابق شیرور کی دیگر درسگاہوں سے عالیہ رابعہ للبنات کی فارغات و متعلقہ مدارس کی معلمات کو بھی مدعو کیا گیا تھا ، جن کی موجودگی نے طالبات و فارغات کی خوشیوں کو دوبالا کر دیا اور ان کی ہمت افزائی کا سبب بنیں .

    یہ ہمارے لیے قابلِ تحسین و قابلِ ستائش بات ہے کہ مدرسہ ہذا سے سابقہ کئی سالوں سے طالبات اپنی عالمیت سے فراغت اور حفظ قرآن کا شرف حاصل کر رہی ہیں ، الحمد للہ اب تک عالمات کی تعداد سرسٹھ (67) اور حافظات کی چوبیس (24) تک پہنچ چکی ہے ، الحمد للہ یہ سابقہ چند ہی سالوں کی محنت و کاوشوں کا ثمرہ ہے جسے رب کائنات نے ہم جمیع اساتذہ و معلمات نیز منتظمین مدرسہ ہذا اور پورے معاشرہ کے لیے انمول تحفہ کی شکل میں عطا فرمایا ہے .

    واضح رہے کہ جملہ فارغات و حافظات کی ایک جمعیت بنام ” بناتِ مفتاح ” سے موسوم ہے ، جملہ فارغات کو فراغت کے بعد بناتِ مفتاح میں شامل کیا جاتا ہے تاکہ ان کا ربط دینی ، علمی و تربیتی اعتبار سے مدرسہ سے رہے اور حصول علم کا فیض ان کو ملتا رہے ، الحمد للہ! یہ اللہ ہی کے فضل و کرم اور عوام الناس ومخیر احباب اور ان ہی فارغات کے تعاون سے اس دبستان چمن کو دن دونی رات چوگنی ترقی مل رہی ہے .

    اسی طرح یہ ادارہ سابقہ ذمہ داروں ، منتظمین و مخیر احباب اور نیک و صالح لوگوں کے افکار کے نتیجہ میں پچھلے تیس (30) سالوں سے قومی و ملی خدمات کے لیے کوشاں و سرگرم عمل ہے ، ہر سال وداعی تقریب یا سالانہ جلسہ کے موقعہ پر شیرور کے مختلف اداروں سے معلمات و علماء کرام کو مدعو کیا جاتا رہا ہے نیز شہر بھٹکل بالخصوص جامعہ اسلامیہ بھٹکل اور جامعات الصالحات ، مدرسہ تعلیم القرآن ٹینگن گنڈی اور مدرسہ مصباح العلوم گنگولی سے بھی علماء کرام کی آمد و رفت ہوتی رہی ہے جن کی دعائیں اور اعلی نصائح و مشوروں سے ہم مستفید ہوتے رہے ہیں ، یہ محض اپنے رب کریم کے فضل و کرم اور بزرگوں کی دعاؤں اور کاوشوں کا ثمرہ ہے .

    دعا ہے کہ اللہ مدرسہ ہذا سے خوب دینی خدمات لے ، اس کے فیوض کو عام فرما کر اسے معاشرہ کے لیے خیر کا باعث بنائے . آمین .

    الحمد للہ یہ نشست کامیاب رہی اور جلسہ ٹھیک شام (6:00pm) بجے اپنے اختتام کو پہنچا .

    اظہارخیال کریں

    Please enter your comment!
    Please enter your name here