گلف میں مقیم قوم ناخدا کے چند نوجوانوں کی KKMA کویت کے تحت منعقدہ مقابلہ میں شرکت

0
1451

مؤرخہ 25/جنوری 2019 ء بروز جمعہ KKMA یعنی کویت کیرلا مسلم ایسوسی ایشن کے ایک اہم شعبہ میگنیٹ والنٹئرز کے والنٹئرز دن کی مناسبت سے ( magnet volunteers day )کویت میں ، بیچلر افراد کے مابین ایک اوپن بریانی و سلاد مقابلہ ، ماسٹر چَیف بیچلر کوکنگ کے نام سے منعقد کیا گیا تھا . جس میں جنوبی ہند کی قوم ناخدا کے کویت میں برسرِ روز گار مقیم چند افراد نے جناب توفیق کیسر کوڈی شیرور کی قیادت میں اپنی ٹیم کے چند ممبران جناب عبدالحفيظ الجی ، جناب ریاض کاوا ، جناب عبدالباسط کاوا ، جناب محمد علی کاسما اور رحمت اللہ بڑجی سمیت KKMA کی گنگولی تا کمٹہ کی ناخدا یونٹ شیرور کی جانب سے نمائندگی کرتے ہوئے شرکت کی تھی .

الحمد للہ ناخدا برادری کے لئے یہ ایک خوش آئند بات ہے کہ اس کے افراد اکیسویں صدی عیسوی میں جہاں دین و دنیاوی تعلیم میں ترقی کی راہ پر گامزن ہیں وہیں پر مختلف دیگر چھوٹے بڑے فنون میں مہارت حاصل کر کے اپنے فنون کا مظاہرہ کرنے کے لئے مختلف مقابلوں و مسابقوں میں حصہ لے کر کامیابی حاصل کر نے کی دھن میں مشغول نظر آرہے ہیں . اسی کی ایک جیتی جاگتی مثال شیرور کے بیرون ملک کویت میں برسرِ روز گار مقیم چند نوجوانوں کی ہے جنھوں نے گلف کی ایک بہت بڑی اور مشہور و معروف تنظیم KKMA کے تحت بہت بڑے پیمانہ پر منعقد ہونے والے بریانی وسلاد مقابلہ میں شرکت کی جرات کی تھی . واقعتاً ان نوجوانوں کا یہ اقدام قوم کے دیگر افراد کے حوصلوں کو بڑھانے میں بہت معاون و مددگار ثابت ہوگا .

واضح رہے کہ کویت کی KKMA تنظیم تقریباً سترہ سالوں سے کویت میں اپنے دائرہ کار میں سرگرم عمل ہے . اس میں ہندوستان کی دو ساحلی ریاستوں کیرلا اور کرناٹکا کے تقریباً سترہ ہزار سے زائد ممبران ہیں . جن میں جنوبی ہند کی قوم ناخدا کے کویت میں برسرِ روز گار مقیم گنگولی سے لیکر کمٹہ تک کے کل ممبران کی تعداد ایک سو پچیس سے زائد ہے .اسی لئے KKMA نے شیرور یونٹ کے نام سے ان کی ایک مخصوص یونٹ بنائی ہے .

لہذا یہ گلف میں اپنے ممبران کی تعداد کے اعتبار سے سب سے بڑی تنظیم شمار کی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ کویت سرکار نے اسے اپنی طرف سے اس کے دفتر کا انتظام بھی کیا ہے .

اس تنظیم کے اہم مقاصد میں سے ایک مقصد کویت میں مقیم ریاست کیرلا اور ریاست کرناٹکا کے ممبران کا باہمی ربط و تعاون ہے . لہذا یہ تنظیم اپنے ممبران کی تنظیم سے منسلک رہنے کی حالت میں فوت ہونے والے افراد کی لاشوں کو حکومتی فوری کاروائی کی تکمیل کے بعد ایک یا دو دن کے اندر اندر ان کے گھروں تک پہونچانے کا بندوبست کرتی ہے اور میت کے گھر والوں کو ایک معتدبہ رقم مالی امداد کے طور پر فراہم کرتی ہے .

واضح رہے کہ تقریباً تین چار سال قبل ناخدا برادری کے شیرور کے علاقہ کے دو افراد کے ساتھ اس طرح کے ناگہانی واقعات پیش آنے پر یہ امداد ان کے اہل خانہ کو مل چکی ہے .

 

Shirur UnitSalad Chef nakhuda

Nakhuda biryaniNakhuda biryani

اظہارخیال کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here