قوم ناخدا کے پندرہویں صدی ہجری کے أوائل اور انیسویں صدی عیسوی کے اواخر تک باقی ماندہ باربردار بادبانی جہازان اور ان کے مالکان کی مختصراً تفصیلات

3
2035

از : مولانا ابراہیم فردوسی ندوی

جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ جنوبی ہند کی قوم ناخدا کا اصل آبائی پیشہ جہازرانی و جہازسازی ، اس وقت ماہیگیری میں تبدیل ہوا جب چودہویں صدی ہجری کے اواخر میں مشینی کشتیاں ایجاد ہونے لگیں تو اس دور میں بھی اس کے کئی ایک مالکان جہاز کے پاس بہت سارے باربردار بادبانی جہاز موجود تھے جن کی کچھ تفصیلات یہاں پر بیان کی جا رہی ہیں ۔

تینگن گنڈی میں مختیصر برادران کے پاس چار باربردار بادبانی جہاز تھے ۔ خواجہ ، الامان ، علی مدد اور دستگیر ۔ مختیصر برادران سے مرادیوسف مختیصر کے تین بیٹےبالترتیب جناب عبدالرحمن بن یوسف مختیصر ، جناب ابراہیم بن یوسف مختیصر اور جناب اسحاق بن یوسف مختیصر ہیں ۔

نوٹ : تینگن گنڈی کا مختیصر خاندان اصلاً اسپو خاندان تھا . یہ یوسف مختیصر کی جماعت المسلمین تینگن گنڈی کے متولی بن کر کئی سالوں تک اپنی ذمہ داری بحسن و خوبی انجام دینے کے بعد ان کی اس اہم خوبی کی طرف منسوب کرتے ہوئے مختیصر بن گیا کیونکہ ناخدائی زبان میں متولی کو مختیصر بھی کہا جاتا ہے . لہذا مختیصر اس خاندان کا اصلی نام نہیں ہے بلکہ اسپو خاندان کا خاندانی لقب ہے اور جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ لقب دو ناموں سے زیادہ شہرت پانے والے نام کو کہا جاتا ہے .

تینگن گنڈی میں ڈانگی برادران کے پاس سات باربردار بادبانی جہاز تھے ۔ منور ، سلیمانی ، سبحانی ، حسینی ، المدد ، مدینہ منورہ اور قطب غوث صمدانی ۔ ڈانگی برادران سے مراد محمود ڈانگی کے چار بیٹے بالترتیب جناب اسماعیل بن محمود ڈانگی ، جناب احمد بن محمود ڈانگی ، جناب حسن بن محمود ڈانگی اور جناب علی بن محمود ڈانگی ہیں ۔

اسی طرح محمود ڈانگی کے بھائی قاسم ڈانگی کی اولاد سے تعلق رکھنے والے تینگن گنڈی کے ایک اور ڈانگی برادران کے پاس دو بار بردار بادبانی جہاز تھے نبی بخش اور غوثیہ . قاسم ڈانگی کی اولاد والے ڈانگی برادران سے مراد بالترتيب جناب موسیٰ بن قاسم ڈانگی ، جناب حسین بن قاسم ڈانگی ، جناب یوسف بن قاسم ڈانگی اور جناب آدم بن قاسم ڈانگی ہیں ۔

تینگن گنڈی میں بنگالی یعنی عقلے کار برادران کے پاس دو باربردار بادبانی جہاز تھے ۔ مولودی اور نبی بخش ۔ بنگالی برادران سے مراد جناب موسیٰ بنگالی کے چار بیٹے بالترتیب جناب احمد بن موسیٰ بنگالی ، جناب ابوبکر بن موسیٰ بنگالی ، جناب علی بن موسیٰ بنگالی اور جناب عبدالکریم بن موسیٰ بنگالی ہیں ۔

نوٹ : بنگالی خاندان کا اصلی خاندانی نام عقلے کار ہے اور بنگالی خاندانی لقب ہے ، یعنی ایک خاندان کے دو ناموں میں سے زیادہ مشہور نام . بنگالی خاندان نام مشہور ہونے کی وجہ تسمیہ کے تعلق سے اس خاندان کے بزرگوں سے ایک حکایت یہ بھی منقول ہوئی ہے کہ جناب موسیٰ بنگالی ( جن کے چار بیٹے تھے احمد بن موسیٰ بنگالی ، ابوبکر بن موسیٰ بنگالی ، علی بن موسیٰ بنگالی ، عبدالکریم بن موسیٰ بنگالی ) کے پردادا اٹھارہویں صدی عیسوی میں باربردار بادبانی جہاز کے طوفان میں پھنس کر مخالف ہواؤں کی زد میں آکر خلیج بنگال کے ایک ایسے علاقہ میں پہونچا جہاں آدم خور لوگ بستے تھے . جب انھوں نے اپنا جہاز اس علاقہ میں لنگر انداز کیا اور کچھ دن وہاں گذارے تو وہاں کی ایک بڑھیا نے انھیں اس بات کی اطلاع دی کہ یہاں آدم خور لوگ بستے ہیں اور تمھارا یہاں کا قیام آپ کی جان کے لئے خطرہ کا باعث بن سکتا ہے تو یہ لوگ فوراً وہاں سے روانہ ہوئے اور بڑی مشکل سے اپنے وطن پہونچے تو اس مشہور واقعہ کی طرف نسبت کرکے وہ اور ان کی اولاد کو بنگالی کہا جانے لگا اور بعد میں وہی نام ان کے خاندان کا نام ہی پڑ گیا . یہی وجہ ہے کہ یہ خاندان جنوبی ہند کی قوم ناخدا کی پوری برادری میں صرف تینگن گنڈی ہی میں پایا جاتا ہے . اس کے برعکس عقلے کار خاندان ناخدا برادری کے مختلف مقامات پر پایا جاتا ہے واللہ اعلم بالصواب .

تینگن گنڈی میں اسپو برادران کے پاس دو باربردار بادبانی جہاز تھے . امان اللہ اور غوث صمدانی . اسپو برادران سے مراد بالترتيب آدم اسپو ، سلیمان اسپو ، اسماعیل اسپو ہیں . یہ تینوں ایک باپ کی اولاد ہیں .

آدم اسپو کے بطن سے ایک بیٹا علی بن آدم اسپو اور دو بیٹیاں رابعہ بنت آدم اسپو اور نورالدین بن عثمان ملا کی نانی آمنہ پیدا ہوئیں .

سلیمان اسپو کے بطن سے ایک بیٹا ابراہیم بن سلیمان اسپو ( عرف فکو ابراہیم ) اور ایک بیٹی شریفہ بنت سلیمان اسپو پیدا ہوئیں .

نوٹ : سلیمان اسپو کے بطن سے کئی سالوں تک کوئی اولاد پیدا نہیں ہوئی تو انھوں نے قاسم بن إسحاق خورشے کو اپنا لے پالک بیٹا بنایا تھا.

اسماعیل اسپو کے بطن سے دو بیٹے بالترتيب یوسف بن اسماعیل اسپو اور آدم بن إسماعيل اسپو اور ایک بیٹی ہاجرہ بنت اسماعیل اسپو ( اسماعیل بن موسیٰ ڈانگی کی تیسری بیوی ) پیدا ہوئی .

تینگن گنڈی میں عبد الرحمان بن حسن جی اسپو کے پاس دو باربردار بادبانی جہاز تھے . جعفری اور فتح الرحمان .

سلیمان اسپو ، آدم اسپو اور اسماعیل اسپو کے والد اور حسن جی اسپو کے والد سگے بھائی تھے . حسن جی اسپو کے بطن سے ایک بیٹا اسماعیل اور ایک بیٹی کلثوم پیدا ہوئی . پھر اسماعیل کے بطن سے عبدالرحمان اسپو ( روٹی عبدالرحمان ) اور دو بیٹیاں ماریہ اور لمبا اسماعیل ڈانگی کی دوسری بیوی عائشہ پیدا ہوئیں .

تینگن گنڈی میں چاؤس برادران میں ابو صالح چاؤس کو تین باربردار بادبانی جہاز تھے . ان کے بطن سے دو بیٹے عبدالرحمان بن ابو صالح چاؤس اور عبداللہ بن ابو صالح چاؤس اور ایک بیٹی مریم بنت ابو صالح چاؤس پیدا ہوئی ، موصوف کی اولاد میں عبدالرحمان کے بطن سے کوئی اولاد پیدا نہیں ہوئی البتہ عبداللہ کے بطن سے ایک لڑکا اسماعیل بن عبداللہ چاؤس اور ایک لڑکی عائشہ بنت عبداللہ چاؤس پیدا ہوئی .

جنوبی ہند کی قوم ناخدا کا ایک سرسری جائزہ و تعارف کے لئے کلک کریں

3 تبصرے

  1. الحمداللہ مضمون پڑھ کر بہت خوشی ہوی ہمارے ناخدا قبیلے کے اباواجدات کا اصل پیشہ ہماری نئی نسل کے سامنے آپنے پیش کیا اور ہم کو اکثر خاندانو کے پرانے نام سے آگاہ کیا ہم جانتے ہیں کے آپ نے اس تاریخ کو پیش کر نے کے لیے کافی تگ و دو کئی ہو گی اللہ آپ کو اس کام کے آگے بڑانے میں راہ ہموار کرے اور آپ کو اس کاوش کا بہترین بدلہ دے

    • السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

      امید کہ مزاج گرامی بخیر ہوگا.
      میں آپ کا تہہ دل سے ممنون و مشکور ہوں کہ آپ نے مذکورہ مضمون میں قوم ناخدا کے باربردار بادبانی جہازوں کے مالکان میں اکبر خاندان کے مالکان کا تذکرہ نہ کرنے پر سوال اٹھایا ہے. یہ میرے لئے مذکورہ مضمون سے متعلق معلومات میں اضافہ کا باعث ہے . لہٰذا میں اس پر بے حد خوش ہوں اور امید کرتا ہوں کہ آپ اکبر خاندان کے مالکان سے متعلق اپنی معلومات سے آگاہ کریں گے اور ہمارے ویب سائٹ پر دئے گئے واٹساپ نمبر پر ہم سے رابطہ کر کے مضمون کی تکمیلِ میں میرا تعاون فرمائیں گے . جزاک اللہ خیرا .

      فقط والسلام

      آپ کا مخلص ابراہیم فردوسی ندوی

Leave a Reply to Abdul muqsit bangali جواب منسوخ کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here